غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو 6 ماہ مکمل ہوگئے

فلسطین (پی ایم این)غزہ پر اسرائیل کی جنگ کو چھ ماہ گزرنے کے باوجود حماس اور اسرائیلی فورسز خان یونس شہر کے ارد گرد شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔
حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے وہاں گھات لگا کر حملے کے دوران 14 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ جنگ21ویں صدی کی سب سے زیادہ تباہ کن جنگوں میں سے ایک بن چکی ہے، جنگ کے نتیجے میں غزہ کی 17 لاکھ آبادی کو نقل مکانی کرنی پڑی۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 38 فلسطینی شہید اور 71 زخمی ہوئے ہیں،،جبکہ 7 اکتوبر سے اب تک 33,175 فلسطینی شہید اور 75,886 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک غزہ کے 90 فیصد اسکول بھی تباہ ہو چکے ہیں جبکہ غزہ کے 36 اسپتالوں میں سے صرف 10 اسپتال کام کر رہے ہیں،،اسرائیلی حملوں میں 227 مساجد شہید اور 3 گرجا گھر بھی تباہ ہو چکے ہیں۔
ثالث مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جنگ بندی کے مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کا امکان،، حماس نے وفد بھیج دیا جبکہ اسرائیلی جنگی کابینہ کی ملاقات متوقع ہے جس میں مذاکرات میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
مشیر ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اسرائیل کا کوئی بھی سفارت خانہ اب محفوظ نہیں ہے،تہران اسرائیل کے ساتھ محاذ آرائی کو ایک جائز اور قانونی حق کے طور پر دیکھتا ہے۔
ادھر اسرائیل کے بڑے شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے ریکارڈ کیے گئے،،عرب میڈیاکے مطابق مظاہرین نے نیتن یاہو سے مستعفی ہونے اور حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کے دوران ایک اسرائیلی ڈرائیور نے مظاہرین پر گاڑی چڑھا دی، جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔