ایچیسن کالج کے پرنسپل مستعفی،گورنر ہاؤس کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا،مائیکل تھامسن

لاہور (ویب ڈیسک) احد چیمہ نے اپنے بچوں کی فیس معافی کے لیے لاہور کے ایچیسن سکول پر دباؤ ڈالنے کے الزام کو مسترد کیا ہے۔ کہا کہ انھوں نے پرنسپل سے انفرادی فائدے کے بجائے پالیسی کی سطح پر تبدیلیوں کا مطالبہ کیا تھا۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی طرف سے میرٹ پر درخواست دی گئی۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کی اہلیہ سرکاری افسر ہیں جنھوں نے 2022 میں درخواست دی کہ ان کا تبادلہ ہوگیا ہے لہذا بچوں کو چھٹیاں دی جائیں جس پر پرنسپل نے پوری فیس کا مطالبہ کیا۔

احد چیمہ نے کہا کہ ان کے لیے اسلام آباد اور لاہور دونوں جگہوں پر بچوں کی پوری فیس دینا مشکل تھا اس کی وجہ سے ان کی اہلیہ نے ایچیسن سے فیس معافی کی پالیسی پر نظر ثانی کی درخواست کی۔

وہ کہتے ہیں کہ ان کی اہلیہ نے گورنر پنجاب کو درخواست دی جنھوں نے معاملہ بورڈ کو بھیج دیا۔ احد چیمہ کے بقول 2019 میں بننے والے بورڈ نے 2023 میں ان کی درخواست کی حمایت کی اور اس حوالے سے پالیسی بنانے کا کہا۔ وہ کہتے ہیں کہ پرنسپل نے اسے پالیسی بنانے سے انکار کیا جس پر تنازع پیدا ہوا۔

خیال رہے کہ ایچیسن کالج کے پرنسپل مائیکل نے اپنے استعفے میں لکھا تھا کہ گورنر ہاؤس کی جانب سے ان پر دباؤ ڈالا گیا ہے تاہم اسکولوں میں اقربا پروری اور سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔

ایچیسن کالج کے پرنسپل کا استعفیٰ میں گورنر پر الزام

 

جبکہ تاہم گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے الزام عائد کیا ہے کہ پرنسپل ایچیسن نے اپنے خلاف انکوائری سے بچنے کے لیے یہ حربہ اپنایا۔

اس معاملے پر وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا تھا کہ ایچیسن کے پرنسل کے استعفے کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ احمد چیمہ کے بچے تین سال سے ایچیسن لاہور میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں زیرِ تعلیم ہیں جبکہ انھوں نے جائز طریقے سے درخواست لکھی تاکہ فیس معاف کی جائے۔